تبلیغ میری نظر میں

مذاہب دنیا کے لئے بنائے گئے ہیں، مطلب اسلام بھی دنیاوی فائدے کیلئے آیا ہے، یہ سکھانے کے لئے کہ ایک جسمانی، نفسیاتی، روحانی اور سماجی طور پر کامیاب اور صاف ستھری زندگی کیسی گزاری جائے، جو لوگ دنیا میں کامیاب ہوگئے انکو انعام کے طور پر جنت دی جائے گی -
مذہب کا فوکل پوائنٹ دنیا ہے آخرت نہیں، جو لوگ دنیا میں جسمانی اور نیتوں میں پاک صاف رہتے ہیں ہیں وہی جنت جائیں گے، دنیا کی گندی زندگی چاہے وہ عمل میں ہو یا نیتوں میں مذہب کے مقاصد سے متصادم ہے -
اس تمہید کا مقصد یہ ہے کہ اسلام عبادات کا مجموعہ نہیں، بلکہ ہر ایک عبادت اور اصول ایک فنکشنل اصول پر کام کرتا ہے، مطلب جو چیزیں منع ہے وہ سماجی اور سائنسی لحاظ سے نقصان دہ اور جن چیزوں کو کرنے کا حکم دیا گیا ہے اسکے سماجی، جسمانی اور نفسیاتی فائدے ہیں، ہر ایک نبی اپنے وقت کے مطابق بات سمجھاتا ہے، چونکہ اسارے انبیاء پری سائنس ایج میں آئے تھے اسلئے کسی بھی مذہبی حکم کے پیچھے سائنسی لاجک سمجھانا مشکل تھا، اسلئے جنت اور دوزخ سے جوڑنا ضروری تھا، اگر انبیاء کا دور سائنسی دور ہوتا تو ہر ایک اصول کے پیچھے سائنسی لاجک بتاتے -
مثال کے طور صفائی کا حکم اپنے اندر ایک سائنسی فنکشنیلیٹی رکھتا ہے، اسکے جسمانی اور سماجی فائدے ہیں، اسلام نے واش روم کے جو آداب سکھائے ہیں اسکی وجہ سے ہم بہت سارے بیماریوں سے بچ رہے ہیں اور یورپ کی ٹیشو پیپر صفائی بہت ساری بیماریوں کی جڑ ہے -
یورپ میں جو لوگ مسلمان ھو رھے ھیں وہ اسلئے نہیں ہو رہے ہیں کہ انکو اپنے خدا پر یقین نہیں یا وہ انکو وہ کم طاقتور دکھائی دیتا ہے بلکہ وہ اسلام کے فنکشنل ویلیو سے متاثر ہورہے ہیں -
اگر مذہبی اصولوں کا فائدہ نہیں ہورہا ہے تو اسکی تین وجوہات ہوسکتی ہیں یا تو جو چیز بتائی جارہی ہے وہ اسلام ہے ہی نہیں یا بتانے والا غلط ہے، یا جاہل -
x

Comments

Popular posts from this blog

کیا جُرم اور گناہ میں فرق ہوتا ہے؟

علمی تَسلسٌل