علمی تَسلسٌل

علم کی ترقی ہمیشہ ایک علمی مناظرے اور ڈائیلاگ کی شکل میں ظہور پذیر ہوئی ہے، ڈائلاگ ہمیشہ فریقین کے درمیان ہوا ہے ہر ایک ڈائیلاگ ایک آرگومنٹ کی شکل میں پیش ہوا ہے-
آرگومنٹ ہمیشہ عقلی یا سائنسی دلائل (Premises) کی صورت میں ہوتا ہے، مخالف فریق ہمیشہ اُن دلائل میں کمزوری تلاش کرتا ہے جس پر ایک ڈائلاگ کھڑی کردی گئی ہوتی ہے،
سارے عقلی اور سائنسی ڈائیلاگ ایک تسلسل کے ساتھ وقوع پذیر ہوئے ہیں - مطلب، علم ایک نہ ٹوٹنے والی کڑی کی صورت میں موجود ہے - اس تسلسل کو سمجھنا طالب علمی ہے اس میں اضافہ کرنا علم ہے اسی تسلسل کو سمجھانا استادی ہے، تسلسل کو چھوڑ کر درمیان میں نقب زنی کرنا جہالت ہے کسی ایک حصے کو علم سمجھنا منافقت ہے، کسی ایک حصے کو اپنے پست مقاصد کے لیے استعمال کرنا تخریب کاری ہے -
ہر ایک علمی ڈائلاگ کے پیچھے اسکا فلسفہ ہوتا ہے اسکی ایک تاریخ ہوتی ہے اسمیں انقلابی سوچ اور تبدیلیاں بھی وقوع پذیر ہوتی ہیں ہر ایک سوچ کے کچھ ماننے والے ہوتے ہیں اور کچھ پروموٹ کرنے والے -

Comments

Popular posts from this blog

کیا جُرم اور گناہ میں فرق ہوتا ہے؟